FAIZ MUHAMMAD TBT

LANCE NAIK   NO 1322510 FAIZ MUHAMMAD TBT  WAS BORN IN MARI CITY IN 1948 .HE JOINED PAKISTAN ARMY CORPS OF ENGINEERS IN 1967. HE WAS AWARDED TAMGHA-E-BASALAT  ON 23-03-1978 FOR  HIS COURAGEOUS  ACTION FOR SAVING THE LIVES OF 26  PERSONS .HE WAS AWARDED TAMGHA E KHIDMAT MILITARY 111 on 14-08-1980 . HE  RESCUED  THEM FROM DROWNING  INTO  RIVER HUNZA  GILGIT  ON   JULY 1976  .

جب لانس نائیک فیض محمد نے 26 لوگوں کی جانیں بچائیں

ششکٹ نامی گاؤں کے درمیان سے گزرنے والے گلیشیائی نالے میں زبردست طغیانی کی وجہ سے دریا ہنزہ کا بہاؤ 2 سال پہلے رُک گیا تھا جس کی وجہ سے شاہراہ قراقرم پر بنا ’پاک چائنا دوستی پُل‘ دریا برُد ہوچکا تھا۔

پانی کے بہاؤ میں اضافہ اور ہوا چلنے کی وجہ سے بہہ جانے والے رافٹ (کشتیوں سے بنے پل) کی ایک تصویر — فوٹو بشکریہ/ نور پامیری

پانی کے بہاؤ میں اضافہ اور ہوا چلنے کی وجہ سے بہہ جانے والے رافٹ (کشتیوں سے بنے پل) کی ایک تصویر —

رافٹ دریا میں بہہ رہا تھا اور اس پر موجود ٹرک دھیرے دھیرے جھکنے لگا تھا۔ ایسا لگتا تھا کہ اب ٹرک دریا میں گر جائے گا۔ گاؤں والے بتاتے ہیں کہ ٹرک جھکنے لگا تو اس پر موجود لوگوں نے دریا میں چھلانگ لگا دی اور مدد کے لیے پکارنے لگے۔

چھوٹی سی کشتی تیزی سے آگے بڑھی اور اس کو چلانے والا فوجی دریا میں کودنے والے لوگوں کو بچانے میں مصروف ہو گیا۔ کشتی پر سوار فوجی جوان ڈوبتے لوگوں کو کشتی میں ڈال کر کنارے پر آتا تھا اور پھر جلدی سے واپس چلا جاتا تھا۔ گاوں کے لوگ سانسیں روکے اس خطرناک مرحلے کو دیکھ رہے تھے اور دل ہی دل میں جانیں بچانے والے فوجی جوان کے لیے دعائیں کر رہے تھے۔ دریا سے نکالنے اور کنارے تک پہنچانے کا کام مسلسل جاری رہا۔ کچھ لوگ پانی میں غائب بھی ہوگئے، جبکہ دوسروں کے تیرتے سر کنارے پر کھڑے لوگوں کو نظر آرہے تھے۔ تیزی سے دریا کی رو میں بہنے کے باوجود جھُکا ہوا ٹرک پوری طرح سے نہیں اُلٹا، بلکہ یونہی بہتارہا۔ آخر میں ٹرک پر موجود ایک بزرگ خاتون، جو مضبوطی سے ٹرک کے ساتھ چمٹ کر بیٹھی تھی، کو بھی جائے حادثہ سے تقریباً 2 کلومیٹر دور جنوب کی جانب سے بحفاظت چھوٹی کشتی میں بٹھا کر دریا کنارے پہنچا دیاگیا۔

جس نوجوان فوجی نے یہ کارنامہ سرانجام دیا تھا وہ آج بھی حیات ہیں اور میانوالی میں ماڑی نامی شہر میں رہتے ہیں۔ اُنہوں نے مجھے فون پر بتایا کہ اُس روز اپنی جان پر کھیل کر اُنہوں نے دریا میں کودنے یا گرنے والے 26 لوگوں کی جانیں بچائی، جبکہ 3 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جن میں این ایل آئی کے جوان بلبل جان بھی شامل تھے جو چھٹی گزارنے اپنے گاؤں آئے تھے۔

حادثے کے ایک مہینے بعد لی گئی تصویر جس میں فیض محمد رافٹ کے اوپر بائیں جانب کھڑے ہیں — فوٹو بشکریہ/نور پامیری

حادثے کے ایک مہینے بعد لی گئی تصویر جس میں فیض محمد رافٹ کے اوپر بائیں جانب کھڑے ہیں —

“یہ سب اللہ کا کرم ہے جناب کہ اُس روز میری ریسکیو والی کشتی میں خرابی نہیں ہوئی اور میں ان لوگوں کو بحفاظت کنارے تک لا سکا”، لانس (ر) نائیک فیض محمد، جنہیں اس بہادری اور جانفشانی کے عوض تمغہ بسالت سے نوازا گیا تھا، نے مجھے فون پر بتایا۔

“شروع میں کشتی پر بہت زیادہ لوگ بیٹھے ہوے تھے۔ میں ریسکیو کی ڈیوٹی پر تھا۔ میں نے سیٹی بجا کر میجر صاحب کو بتایا کہ کچھ لوگوں کو اُتار دیں کیونکہ ہوا بھی چل رہی تھی اورپانی کا بہاؤ بھی بہت تیز تھا”، لانس نائیک فیض محمد کو اس دن کے واقعات پوری طرح یاد ہیں۔

“ٹرک سے اتارے جانے پر کافی لوگ مجھ سے ناراض بھی ہوئے کیونکہ اُنہیں لگا کہ میری وجہ سے اُنہیں اس ٹرک سے اتارا گیا ہے۔ حادثے کے بعد ان ناراض لوگوں میں سے بہت سارے میرا شکریہ ادا کر رہے تھے، کیونکہ اگر انہیں نہیں اُتارا جاتا تو نہ جانے ان کے ساتھ کیا ہوجاتا”، فیض محمد صاحب نے ہنستے ہوے فون پر مجھے بتایا۔

لانس نائیک فیض محمد کے زیرِ استعمال رہنے والی ریسکیو کشتی جس میں بیٹھ کر اُنہوں نے فوجی جوانوں اور سویلینز سمیت 26 ڈوبتے افراد کو دریا سے بحفاظت باہر نکالا — فوٹو بشکریہ/ نور پامیری

لانس نائیک فیض محمد کے زیرِ استعمال رہنے والی ریسکیو کشتی جس میں بیٹھ کر اُنہوں نے فوجی جوانوں اور سویلینز سمیت 26 ڈوبتے افراد کو دریا سے بحفاظت باہر نکالا —

میں ان واقعات کی تفصیلات بچپن سے سُنتا آرہا تھا۔ فیس بُک کے طفیل میری غائبانہ ملاقات لانس نائیک فیض محمد صاحب سے ہوئی اور میرے دل میں یہ خیال اُبھرا کہ ان کی کہانی قارئین تک پہنچائی جائے، کیونکہ اس دورِ پر آشوب میں جہاں لوگ ایک دوسرے کی گردنیں کاٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار بیٹھے ہیں، لانس نائیک فیض محمد (تمغہ بسالت) کی فرض شناسی، بے لوث قربانی اور جانفشانی کی کہانی ہمارے لیے مشعل راہ ثابت ہو سکتی ہے۔نور پامیری  -شکریہ کے ساتھ

1 thought on “FAIZ MUHAMMAD TBT”

  1. Malik nabeel farooq

    He is my grandpa and i am proud of him
    He is first in district who is awarded with the title TBt

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Scroll to Top