تیری چاھت کا مختصر موسم
رزق کی جستجو میں بیت گیا

نظر چرا کے کہا بس یہی مقدر تھا
بچھڑنے والے نے سارا ملبہ خدا پہ ڈال دیا

اس نے مانگی نشانیاں واپس
آخری خط چھپا لیا میں نے

نظر نے نظر کو نظر بھر کے دیکھا
نظر کی نظر کو نظر لگ گئی

تم جو ھوتے تو بات اور ھوتی
اب کے بارش تو صرف پانی ھے

کتنا نادان ھے تو زھر پلانے والے
ھم تو اک چشم حقارت ھی سے مر جاتے ھیں

1جنوری 2020

عیسےا خیل دور تے نئی

فیس بک کی دنیا کے دوستو
اسلام علیکم….میں نے اپنی غیر حاضری کے دنوں …میں شرٹ کٹ استعمال کرتے ھوئے ….اپنے ایک سے ایک فوٹوز……. ……پر ..بہت گرما گرم….شعروں سے آپکا دل لبھانے کی بہت کوشش کی….پتہ نی یہ کوشش کتنی کامیاب یا ناکا م ھوئی…
میری غیر حاضری کے ….بعد….. پاکستان میں بڑی میگا تبدیلیاں رونما ھوئیں….دو پارٹی سسٹم چل رھا تھا …ایک تیسری پارٹی ………رونما ھوئی……بہرحال سیاست ھمارا موضوع نہیں ھونا چاھیئے…….
اگر سیاست یا جمہو ریت صرف اپنی ذات کی ترقی کے لیئے ھو…..اسکا ذکر کرنا بالکل فضول بھے…
اور ویسے بھی پاکستان جمہوریت کے راستے پر ابھی بلکل نابالغ ھے…..
صاف ظاہر ھے…70 سال سے زیادہ ….کے عرصے میں اگر اس ملک کے سیاستدان…………میچور نہیں ھو سکے تو اس ملک کے اداروں میں میچورٹی کیسے آسکتی تھی…
میری آنکھوں کے سامنے ایک بہت پڑھا لکھا بندہ….استاد….سینئیر ھیڈ ماسٹر …….اسسٹنٹ کمشنر سے درخواست SHO عیسی ا خیل کو مارک کرا کے …تھانے پہنچا…تھانے کے اندر SHO دھوپ میں کرسی ڈال کے بیٹھا تھا…
وہ سلام کرکے کرسی پر بیٹھا اور درخواست اس کے سامنے رکھ دی
تھا نے دار نے بہت رعونت سے پوچھا…کیا مسلہ ھے….
اس بندے نے اپنے سامنے پڑے میز پر ھاتھ رکھ کر بات سمجھانے کی کوشش شروع کیتھانے دار نے بڑی بدتمیزی سے اسے کہا ….میز پر طبلہ نہ بجائیں…..ھاتھ نیچے رکھیں….اور آرام سے انسانوں کی طرح بات کریں..

بندہ ششدر…..رہ گیا…اس پر سکتہ طاری ھو گیا…
اس نے ھاتھ نیچے کر لئے……اور کہا نہیں میں کچھ نہیں بولتا

آپ درخواست خود پڑھ لیں….
وہ درخواست پڑھنے لگا…….پھر کہا اب ھم کیا کر سکتے ھیں…..اور اس بندے کی طرف دیکھنے لگا
بس آپ صرف دو پولیس والے متعلقہ بندے کے دروازے پر بھیج دیں….
اچھا اب آپ ھمیں یہ پٹی پڑھائیں گے….کہ ھم نے کیا کرنا ھے…؟؟؟؟؟
اندازہ…….. خود لگا لیں…….ایک تھانیدار جو پبلک سرونٹ ھے….اسکی تنخواہ عوام کی جیب سے آتی ھے…عوام جو کہ ملک کے تمام اداروں کے اصل مالک ھوتے ھیں….

وہ تھانیدار …..حاکم اعلے ا بنا ھوا تھا….
دوستو 70 سے زیادہ سال گزارنے کے بعد ھمارا sho اپنے آپکو حاکم اعلےا سمجھتا ھے…
اگر اس پولیس کو سیاست دانوں کے کنٹرول سے باھر نکالا جائے…..تو یہ تو شریف بندوں کی عزت کو مٹی میں ملا دیںگے…
ببلی خان کو
اس sho کو اٹھا کے باھر پھنکنا چاھیئے
دوستو فی الحال اتنا ھی……
اور اسی ملاقات میں …..ایک ٹکٹ کے دو مزے لیں
میری you tube پر نئی ویڈیو بھی دیکھیں…آپ بہت
زیادہ enjoy کریں گے
ویڈیو کا لنک حاضر ھے……اپنا بہت خیا ل رکھیئے گا
اللہ حافظ……قیوم نیازی -28  جنوری 2020تم نے بخشے میری آنکھوں کو ستارے کتنے

مجھ پہ احسان ھیں اے دوست تمہارے کتنے

خواب آنکھوں کو بہاروں کے دکھا کر یارو

بھر گیا دامن دل میں وہ شررے کتنے

جب بھی ھونٹوں پہ تیرے نام کا غنچہ مہکا

میری پلکوں پہ اتر آئے ستارے کتنے

قیوم نیازی میانوالی میں اپنے بہت ھی پیارے دوست قاصر خان کے ساتھ

جس کے ساتھ سلطان خیل کی بہت ساری یادیں …..ھیں

یوں لگتا ھے جیسے کل کی بات ھے….قاصر خان سے میرا بہت
قیمتی …اور انمول تعلق ھے….اللہ اسکی زندگی دراز کرے

بہت پیارا بندہ ھے…

” جیسے، تمھیں خبر ہے !، ویسے، مجھے بھی خبر ہے !”

اے رب ذوالجلال !
جیسے
تمھیں خبر ہے کہ
میں
ریاکار ہوں،
گناہگار ہوں،
سیاہ کار ہوں،
کمزور ہوں،
لاچار ہوں،۔۔ویسے،

مجھے بھی خبر ہے کہ
تو
غفار ہے،
ستار ہے،
جبار ہے،۔۔

اور
یہ خبریں۔۔
ہم تک
آپ کے حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
اور آپ کی طرف سے
ان پر اترنے والی
لاریب کتاب کے وسیلے سے پہنچی ہیں۔۔

اور
بےشک
آپ،
آپ کا محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
اور قران مجید،
سچے ہیں، حق ہیں۔۔

مجھے
یہ بھی معلوم ہے کہ
میں
اپنے پاوں
اپنی چادر سے
ہمیشہ زیادہ پھیلا لیتا ہوں۔۔
لیکن
مجھے
یہ بھی خبر ہے کہ
جس نے
مجھے چادر دی ہوئی ہے۔۔
وہ
میرے پاوں
کبھی ننگے نہیں ہونے دے گا
اور
وہ میری چادر کو وسعتیں دیتا جائے گا۔۔

بےشک
ساری چادریں
تیرے پاس ہی ہیں۔۔

اے عزتیں دینے والے !
اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صدقے
ہم سب کی
عزتوں میں اضافہ فرماتے رہنا،
ہم سب کو
دین و دنیا میں
شرمندگی سے، رسوائی سے،
بچاتے رہنا،
ہمیں دوسروں کے لیے مفید بناتے رہنا، آمین۔۔ عبدالقیوم خان

عیسےا خیل دور تے نئی..قسط————–

 ھر زندہ چیز ……چاھے وہ ایک پودہ ھو….یا ….کوئی

جانور …..یا پھر اشرف المخلوقات……..

حضرتانسان……اپنے ھونے کا اظہا چاھتی ھے…….

اس اظہار کی کتنی شکلیں ھیں……. تاریخ بھری پڑی ھے

دنیا کی ساری رنگا رنگی اسی اظہار سے بھری پڑی ھے……

اور زندگی کا سارا چال چلن …….سارا حسن اسی میں ھے…….اور ھر……

آظہار کے پس منظر میں دو بنیادی ….. visous circle…….کام کر رھے ھوتے ھیں…

مادی ترقی….اور ……خود کو نمایاں کرنا…….یعنی شہرت …

حاصل کرنا…….

یا پھر ایک بہت طاقت ور WILL ….

کہ دوسروں کے لئے………………………………………

ملک ……اور قوم کے لئے …..ھر دوسرے بندے کے لئے ….خیر ….مانگنا…..امن اور …..سلامتی مانگنا…..سکھ اور ….خوشیاں مانگنا….

آج دنیا بھر میں بے شمار فلاحی ریاستیں بھی ھیں ….اور

تیسرے درجے کی……ریاستیں بھی ھیں….جہاں ……………

کی ruling elite …..اقتدار میں آکر صرف اپنے بارے میں

سوچتی ھے…..اور

عوام کو بھیڑ بکریاں …..سمجھ کر………ایک سائیڈ پر کر دیا

جاتا ھے………..بات کسی اور طرف چلی گئی……….

ادب…. ….آرٹ……………….مصوری….ایکٹنگ…….موسیقی…

…کمپیئرنگ……..

فن اظہار کا سب سے اعلےا ذریعہ ھیں……اور فن تحریر بھی

ایک بہت بڑا اظہار کا طریقہ ھے…….آج سے چند سال پہلے

کتابیں…..علم دوستی…..اور

انسانی ذھین کی ترقی اور بلوغت کا بڑا ذریعہ تھیں …

آج نئی نسل کے ذھنوں کو انٹر نیٹ….فیس بک …نے اچاٹ کر دیا ھے…

اور دلدل میں دکھیل دیا ھے…….. شائد شعروشاعری جیسی

ھلکی پھلکی چیز ….نوجوان نسل کو……اس دلدل سے باھر

نکال کر لے آئے………

نوجوان نسل کے لئیے اور تمام دوستوں کے لیئے ….میں نے

پہلے دو عدد آڈیوز ریلیز کی ھیں….جنکو بہت پزیرائی

ملی ھے….آج ایک تیسری آڈیو ….یو ٹیوب پر ریلیز ھو گئیھے….

یو ٹیوب پر قیو م نیازی qayyum niazi لکھیں…

اور تیسری آڈیو …PAGE NO 3 کے ساتھ حاضر ھے….کوک سٹوڈیو

کی تھر تھراتی موصیقی میں….اس ناچیز کی اپنی آواز

میں بہترین اشعار کا انتخاب…..آپکی محبتوں اور چاھتوں

کے لئے ایک …….حقیر تحفہ کے طور پر قبول کیجیئے …

چینل کو سبسکرائیب ….ایک ھی بار کرنا

ھے…لائیک …شئیر……کریں…..اور

اپنے کمنٹس سے میری حوصلہ افزائی ضرور

کریں…آپکا بہت شکریہ

آپکا ………مخلص…….. ناچیز قیوم نیازی

GLIMPSES OF VARIOUS COLOURS OF ABDUL QAYYUM KHAN LIFE

All politicians Future According to Qayyum niazi

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Scroll to Top