اقبال کی برسی-ہماری بے حسی
ہت پہلے قومی سطح پر فیصلہ کیا گیا تھا کہ قومی شاعر حکیم الامت اقبال کا یوم وفات منانے کی بجائے یوم پیدائش منایا جائے –
یہ اچها فیصلہ تها – لیکن اس برس قومی سطح پر یہ عجیب فیصلہ ھوا کہ یوم اقبال پر بھی تعطیل کا سلسلہ هی ختم کر دیا جائے — دلچسپ تضاد یہ ھے علاقائی سطح پر صوفی شعرائے کرام کے خصوصی دنوں پر صوبوں نے اور هولی اور دیوالی وغیرہ پر مرکز نے بھی تعطیل کا اعلان کر دیا لیکن اقبال ڈے کی اہمیت ختم کر دی گئی –
آج اقبال کا یوم وفات جس اجتماعی بے نیازی سے گزرا ، وہ تاریخ کے اوراق میں بے حسی کے لحاظ سے یاد رکھا جائے گا –
آج گلوکارہ اقبال بانو کا بھی یوم وفات تھا اور کچھ ٹی وی چینل تو اقبال کی مقابلے میں ، اقبال بانو کو کوریج میں اولیت دے رھےے تھے –
یہ چند باتیں دکھ کے ساتھ شیئر کرنے کے ساتھ ، اقبال کی عظمت کے نام اقبال کے رنگ میں چند اشعار—-
بیدار ھوئی دنیا تیری آہ سحر سے
روشن ھے زمانہ تیرے اعجاز ھنر سے
چھائی ھے زمانے پہ تیری سحر بیانی
نکلے کوئی کیسے تیرے جادو کے اثر سے
ظفر خان نیازی – 21اپریل2016