صوفی محمّد اقبال خان بمبراؒ — خدمت، دین داری اور روحانی وقار کا نام
صوفی محمّد اقبال خان بمبراؒ — عشقِ رسول ﷺ، سادگی، تقویٰ اور خدمت کا پیکر
صوفی محمّد اقبال خان بمبراؒ کا تعلق عیسیٰ خیل کے باوقار، دین دار اور نیک نام خاندان بمبرا نیازی سے تھا۔ آپ 1940 میں پیدا ہوئے اور 10 جنوری 2013 کو داعیِ اجل کو لبّیک کہا۔ آپ نمبر دار محمّد خان بمبرا کے صاحبزادے تھے جن کے پاس وسیع اراضی اور روایتی سرداری حیثیت موجود تھی۔
نسب اور خاندانی پس منظر
آپ کا سلسلۂ نسب ہیبت خان نیازی تک پہنچتا ہے جو غزنی سے برصغیر آئے اور لودھی و سوری عہد میں ملکی سطح پر اعلیٰ مناصب پر فائز رہے۔ انہی بہادر نیازیوں کی نسل سے بعد میں بمبرا خاندان عیسیٰ خیل آباد ہوا جنہوں نے حکمرانی نہیں، خدمت، دیانت اور کردار کی روایات کو زندہ رکھا۔
سادگی اور اسلامی طرزِ حیات
اگرچہ آپ ایک بااثر زمیندار گھرانے کے چشم و چراغ تھے،
مگر آپ نے نہ شان و شوکت، نہ سرداری کا رویہ اختیار کیا،
بلکہ پوری زندگی سادگی، توکل، تقویٰ اور خدمت میں بسر کی۔
آپ نے اپنی روزمرہ معاشی زندگی کے لیے پرانے بازار عیسیٰ خیل میں ایک اسلامی کتب خانہ قائم کیا جہاں قرآن پاک، تفسیر، سیرت، فقہ، دینی کتب اور نعتیہ مجموعے دستیاب رہتے تھے۔
یہ صرف دکان نہیں بلکہ ایک روحانی مرکز تھا جہاں لوگ:
دین کا فہم حاصل کرتے
اصلاحِ قلب کی گفتگو سنتے
نوجوان صحیح سمت میں رہنمائی لیتے
یہ کتب خانہ گویا آپ کے باطن کی جھلک تھا—
علم بھی، نور بھی، دعوت بھی، خدمت بھی۔
تصوف اور دینی خدمات
اہلِ سنت و جماعت کے سچے ترجمان
ذکر، درود اور میلاد کے دلدادہ
مسجد نورانی و بازار والی مسجد کے متولی
ضلعی و تحصیل سطح پر دینی سرگرمیوں کے روحِ رواں
دینی، فلاحی اور اصلاحی کاموں کے سرپرست
آپ کا چہرہ باطنی نور کی علامت اور آپ کی محفل سنت و ہدایت کا سرچشمہ تھی۔
ناموسِ رسالت ﷺ کا مجاہد
آپ نے عشقِ رسول ﷺ کو محض دل تک محدود نہ رکھا بلکہ عملی میدان میں بھی پیش پیش رہے۔
آپ مولانا عبدالستار خان نیازی رحمہ اللہ سابق( MNA) کے مخلص ساتھی اور سرگرم کارکن رہے۔
ان کی ریلیاں منظم کرنا
عوام میں شعور بیدار کرنا
ختمِ نبوت و ناموسِ رسالت ﷺ کا پیغام عام کرنا
— آپ کا نمایاں ترین کردار رہا۔
خلقِ خدا کا خادم
صوفی اقبال خانؒ نے:
ضرورت مندوں کی مدد
بیماروں کی عیادت
مسجد و مدارس کی خدمت
اجتماعی مسائل کے حل
میں کبھی پیچھے قدم نہ ہٹایا۔
وفات اور وراثت
آپ چند ماہ علیل رہنے کے بعد 10 جنوری 2013 کو انتقال فرما گئے۔
ان کی وفات کے ساتھ عیسیٰ خیل نے ایک عاشقِ رسولﷺ، صوفی بزرگ اور سماجی رہنما کھو دیا۔
ان کے صاحبزادے محمد فاروق خان آج اسی روایتِ خدمت کا پرچم تھامے نمبرداری کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
دعا
اللہ تعالیٰ صوفی محمد اقبال خانؒ کی مغفرت فرمائے،ان کی دینی خدمات کو قبول فرمائے،اور انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے۔ آمین۔
تحریر و ترتیب -صوبیدار (ریٹائرڈ) حاجی محمد رفیع اللہ خان

