✒️ عاصم بخاری کی شاعری – حصہ اوّل

ASIM BUKHARI KI SHAYARI – Part 1

عاصم بخاری کی شاعری میں احساسات کی گہرائی اور فکر کی تازگی قاری کو اپنے حصار میں لے لیتی ہے۔ ان کے الفاظ محض شعری پیرایہ نہیں بلکہ انسان کے دکھ، سکھ، محبت اور سماجی حقائق کا آئینہ ہیں۔

ان کی شاعری میں ہمیں:

درد و احساس کا صاف اظہار ملتا ہے،

فلسفیانہ پہلو جھلکتا ہے جو انسان کی حقیقت اور مجبوریوں کو واضح کرتا ہے،

اور سماجی مسائل و انسانی ہمدردی کا بھرپور عکس دکھائی دیتا ہے۔

مثال کے طور پر:

“مرا جدید تفصیل ذات میں محصور رہتا ہے

میں انساں ہوں مرا دل پیار سے معمور رہتا ہے”

یہ اشعار عاصم بخاری کے اس اسلوب کو اجاگر کرتے ہیں جو انسان کے باطن اور معاشرتی رویّوں کی گواہی ہے۔

نمایاں خصوصیات:

عاصم بخاری کی شاعری کی نمایاں خصوصیات میں:

قلمی خلوص،

روشن فکر،

اور انسانی دکھ درد کا سچا اظہار شامل ہیں۔

ان کا ہر شعر قاری کو سوچنے پر مجبور کرتا ہے اور دل کی گہرائیوں کو چھو لیتا ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

Professors Syed Asim Bukhari — A versatile literary figure

Professors Syed Asim Bukhari — A versatile literary figure

DARD-E-DIL SE FALSAFAY TAK: ASIM BUKHARI KI SHAYARI KA CANVAS

DARD-E-DIL SE FALSAFAY TAK: ASIM BUKHARI KI SHAYARI KA CANVAS

ASIM BUKHARI KI SHAYARI – Part 1

ASIM BUKHARI KI SHAYARI – Part 1

ASIM BUKHARI KI SHAYARI – Part 2

ASIM BUKHARI KI SHAYARI – Part 2

2 thoughts on “ASIM BUKHARI KI SHAYARI – Part 1”

  1. Dr Tariq Masood Khan niazi

    MASHALLAH
    ماشاءاللہ
    شاعری پر حقیقت کا اور عوامی رنگ نمایاں ہیں
    عام فہم الفاظ میں خوبصورت انداز میں عوامی جذبات کی نمائندگی کی گئی ہے
    سرزمین میانوالی زندہ باد

  2. بالاج جیسل

    ریت اور روایت سے جڑے خیالات کا اظہار شاعری کی صورت میں عاصم بخاری صاحب نے خوب کیا ھے ۔سندھ کنارے اقامت رکھنے کا اثر ان کی شاعری میں لہر در لہر مچلتے جذبات میں نظر آتا ہے

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Scroll to Top