فقیر عبد القادر شاہ گیلانی، موچھ، میانوالی
Faqir Abdul Qadir Shah Gilani, Moch, Mianwali
مصنف اور تحقیق محمد منشا خان
موچھ، میانوالی کے محلہ احمد خیل کے رہائشی سید عبد القادر شاہ گیلانی، ایک فقیر مزاج شخصیت، آج بروز ہفتہ 12 اکتوبر 2024ء کو صبح کے وقت اس دارِ فانی سے کوچ کر گئے۔ آپ کی زندگی سادگی میں گزری۔ نمازِ جنازہ صبح دس بجے جنازہ گاہ رستم خان والی میں ادا کی گئی، جس میں علاقے کے لوگوں نے شرکت کی۔ بعد ازاں، آپ کو مواز والا کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔
سید عبد القادر شاہ گیلانی ایک مجذوبانہ حال شخصیت کے حامل تھے، جن کی سادگی اور عاجزی نمایاں تھی۔ ان کے بارے میں اہلِ علاقہ کہتے تھے کہ فقیر ہے، ملنگ ہے، مجذوب المزاج ہے اور کوئی تو اتنے تک کہہ دیتا کہ پاگل ہے۔ دنیاوی امور میں زیادہ دل جما ہوا نہ تھا اور اپنی دھن میں مست رہتے۔ وہ ہر لمحہ کچھ نا کچھ گنگناتے بھی رہتے اور اپنے اردگرد کے لوگوں کو بھی اللہ کے اسماء الحسنٰی کا ورد کرنے کی تلقین کرتے۔
فقیر سید عبد القادر شاہ سے ہماری اکثر ملاقات سید مظہر شاہ کاظمی صاحب، موچھ کی بیٹھک میں ہوتی تھی۔ جب بھی ہمیں وہاں جانے کا اتفاق ہوتا اور اگر سید عبد القادر کو ہماری موجودگی کا علم ہوتا وہ خاموشی سے آ جاتے اور ہمارے ساتھ بیٹھ جاتے۔ آپ زیادہ گفتگو نہیں کرتے تھے، مگر کبھی کبھار حال احوال پوچھتے اور دعائیں کرتے۔ خاموش طبع تھے زیادہ گفت گو نہ کرتے اور نہ ہی سنتے۔ کبھی مسکراتے ہوئے شرارتی انداز میں مزاح بھی کر جاتے۔ ان کی دعائیں مختصر لیکن دل سے نکلتی محسوس ہوتیں۔ جیسے زمانے کی جانب سے دھتکارے ہوئے لوگ دل کی گہرائیوں سے دعا دیتے ہیں۔ اگر کوئی دعا کے لیے کہتا تو وہ خاموشی سے دعا کرتے۔ دعا کے دوران وہ ہاتھ اٹھاتے اور کبھی کبھار بس اتنا کہہ دیتے “خدا خیر کریسی۔”
وہ دنیاوی معاملات سے لاتعلق رہتے اور ہمیشہ اپنے حال میں مگن رہتے۔ جب کبھی ان سے گفتگو ہوتی تو زیادہ تر اللہ کے اسماء کا ذکر کرتے۔ ہمیں بھی کئی بار اسماء الحسنٰی میں سے کچھ نا کچھ بتاتے رہے۔ ایک مرتبہ ہم دوستوں سے کہا کہ ایک ہزار مرتبہ یا الله یارحمن پڑھا کرو۔
اگلی بار ملاقات ہوئی تو کہتے ہیں کہ اللہ دے ناواں نل مشکل ٹل ویندی اے تے دل نوں سکون ملداے (اللہ کے ان ناموں کو سے مشکل دور ہو جاتی ہے اور دل کو سکون ملتا ہے)۔
ہر بار میرے پیارے دوست سید اویس شاہ بخاری، میانوالی شریکِ سفر ہوتے۔ ہم جب بھی سید مظہر شاہ کاظمی، موچھ کے پاس بیٹھک میں بیٹھتے، کچھ ہی دیر میں فقیر قادر شاہ بھی وہاں پہنچ جاتے۔ ان کا آنا ہمیشہ خاموشی اور چپکے سے ہوتا اور وہ اکثر اپنے خیالات میں گم رہتے۔ لیکن سید اویس شاہ سے کان میں کھسر پھسر کرتے تھے، کبھی اپنا حال احوال بیان کرتے۔ ان کا اندازِ گفت گو بھی بہت مختصر تھا اور آزاد ایسا کہ دنیا کی کوئی فکر نہ ہو۔ جب کوئی زیادہ بات کرنے لگتا تو وہ چپکے سے اٹھتے اور بس یہ کہہ کر نکل جاتے کہ “میں جاتا ہوں۔”
سید مظہر شاہ کاظمی صاحب بڑے ہی مہمان نواز ہیں اور حد سے زیادہ محبت و خدمت کرتے ہیں۔ ہم ان کے پاس جب بھی جاتے ہیں تو اہتمام میں کسر نہیں چھوڑتے۔ وہیں فقیر قادر شاہ کبھی چائے یا لسی کی دعوت کو خوشی سے قبول کرتے اور کبھی انکار کر دیتے۔ انکار کرنے پر ہم اصرار کرتے، آخر کار وہ مسکرا کر قبول کر لیتے اور کبھی کبھار کہتے “اے میں پیواں چا” (یہ میں پی لوں)۔ ہم کہتے جی پی لیں۔
قادر شاہ اکثر گلیوں، بازاروں اور سڑکوں پر آزادانہ گھومتے ہوئے نظر آتے۔ وہ کسی مخصوص جگہ کے پابند نہ تھے۔ کبھی محلے کے اندر تو کبھی محلے کے باہر سڑک پر چلتے پھرتے دکھائی دیتے۔ ان کی سادگی اور سادہ لباس ان کی شخصیت کا اہم حصہ تھا۔ وہ ہمیشہ سر پر ایک چادر لپیٹے رکھتے، پاؤں میں چپل پہنتے اور اکثر صاف ستھرے کپڑوں میں دکھائی دیتے، تو کبھی ہلکے میلے کپڑوں میں۔
کبھی کبھار فقیر قادر کے بات کرنے کا انداز بڑا منفرد ہوتا۔ جب کوئی ان سے کچھ خاص بات پوچھتا تو وہ سوال کا جواب دینے کی بجائے کوئی غیر متعلقہ بات کرتے یا کبھی کوئی مصلحت آمیز بات بتا دیتے جو اس وقت غیر ضروری محسوس ہوتی۔ ہم مزاح میں کہتے جو ہم پوچھتے ہیں وہ بتاتے نہیں، بس پھر کیا یہی سنتے اور کہتے میں جاتا ہوں۔
آج جب ان کے وصال کی خبر ملی، تو دل کو ایک عجیب سی کسک محسوس ہوئی۔ اگرچہ ہمارے درمیان بہت زیادہ قریبی تعلق نہیں تھا اور نہ ہی زیادہ ملاقاتیں ہوئی تھی بس پانچ چھ مرتبہ ہی ملے لیکن ہر ملاقات میں ان کی محبت اور سادگی کا احساس ہوتا تھا۔
میں نے 7 جون 2024ء جمعہ، کو سید مظہر شاہ کاظمی کی بیٹھک میں فقیر قادر شاہ کی یہ تصویر لی تھی، ان کی آخری ملاقاتوں میں سے ایک کی یادگار ہے، اس کے بعد بھی شاید دو مرتبہ ملاقات ہوئی تھی۔ فقیر قادر شاہ کی اس تصویر سے ان کی سادگی دیکھ سکتے ہیں۔ خدا تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے اور ان کی مغفرت بے حساب فرمائے۔ آمین ثم آمین۔
محمد منشا خان، میانوالی
12 اکتوبر 2024، ہفتہ

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Scroll to Top