HAJI MUHAMMAD IKRAM ULLAH KHAN SHAHEED PAIKHEL WAS SELCTED AS MEMBER ZILLA COUNCIL LATER ON HE WAS SELECTED AS MEMBER OF THE DISTRICT COUNCIL FROM THE CONSTITUENCY COMPRISING UNION COUNCIL GHANDI AND UNION COUNCIL SWANS…. HAJI MUHAMMAD IKRAM ULLAH KHAN SHAHEED PAIKHEL WAS SELCTED AS MEMBER (MPA) PROVINCIAL ASSEMBLY OF THE PUNJAB TWICLY IN 1993 AND 1997. HAJI IKRAMULLAH KHAN PAIKHEL HAD GREAT PERSONALITY AND VISION.PERSON LIKE HIM COMES IN CENTURIES., HE WAS FOREST MINISTER, TOURISM MINISTER, CULTURE MINISTER, WILD LIFE & FISHERIES MINISTER. DID SO MANY PUBLIC WORKS AND PROJECTS THROUGHOUT MIANWALI DISTRICT INCLUDING PAIKHEL LIFT IRRIGATION SCHEME CANAL, HE WILL BE ALWAYS REMEMBERED FOR SERVING PEOPLE. HE WAS ALWAYS AVAILABLE ANY TIME TO MEET PEOPLE AND TAKE CARE OF THEIR NEEDS IMMEDIATELY AT THEIR DOOR STEPS. HE WAS ASSASSINATED ON 13 JANUARY 1999
سابق صوبائی وزیر اکرام اللہ خان پائی خیل مرحوم
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تحریر ناصر عباس ناصر ماڑی شہر میانوالی
کہتے ہیں کہ جو انسان محنت اور خود اعتمادی کی بنیاد پر جب نیچے سے اوپر جانے کے لئے تگ ودو کر تا ہے تو وہ پر عزم انداز اور حقیقی معنوں میں منزل مقصود حاصل کر نے کاحقدار ٹھہر تا ہے۔نامساعد حالات، وسائل کی کمی،حمایت کا فقدان،عام آدمی سے خاص آدمی تک کا سفر مزید دشوار گزار بلکہ ایک کڑا امتحان ثابت ہونے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتا۔۔ مگر ناممکن کبھی نہیں ہوتا میانوالی پائی خیل کی ویسے تومتعددسیاسی سماجی دیگر شعبوں میں بزرگ، نوجوان شخصیات۔ منفرد۔نمایاں صلاحیتوں کی مر ہون منت جن میں نہ صرف آگے بڑھنے کا حوصلہ موجود ہے بلکہ علاقے کا نام روشن کر نے کا بھر پورجذبہ بھی رکھتی ہیں۔ علاوہ ازیں ماضی میں نامور شخصیات مختلف شعبوں میں علاقہ کے لئے کار ہائے نمایاں سر انجام دیتی رہیں ہیں۔حاجی عطاء اللہ خان،الحاج شیر علی خان ودیگر کے ساتھ ساتھ اگر پائی خیل نے ملکی لیول پر شہر ت حاصل کی ہے تو اس کا سہرہ حاجی اکرام اللہ خان پائی خیل کے سر ہی جاتا ہے۔ سابق ایم پی اے،صوبائی وزیرجنگلات وسیاحت حاجی اکرام اللہ خان نے تعلیم حاصل کر نے کے بعد عملی سیاست کا آغازلوکل سیاست دان کی حیثیت سے کیا۔ سابق ممبر صوبائی اسمبلی عام آدمی ہونے کے باوجود مضبو ط ارادوں کے مالک، ہمت حوصلہ سوجھ بوجھ والے انسان تھے۔فتح خان خیل پٹھان قبیلہ کے فرد ہونے کے ناطے جرات بہادری اور اپنے موقف پر ڈٹ جاناان کے خون اور تربیت میں شامل تھا ۔حاجی اکرام اللہ خان پائی خیل سادہ شخصیت اور باصلاحیت سیاست دان کے طور پر کافی عرصہ یوسی سیاست میں متحرک رہے 1979کے لوکل انتخابات میں ممبر ضلع کونسل کے لئے پہلی مر تبہ رئیس آف ڈھیر امید علی شاہ سردار سید اجمل شاہ کے مقابلے میں کامیاب نہ ہوسکے۔کہا جاتا ہے کہ ناکامی کامیابی کا زینہ ہو تی ہے 1983کے انتخابات میں ممبر ضلع کونسل کے لئے حصہ لیا، 1987,1991کے بلدیاتی انتخابات میں مسلسل حصہ لیتے رہے ممبر ضلع کونسل منتخب ہوکر علاقہ کے لئے سیاسی خدمات پیش کیں۔
1993کے عام انتخابات میں پہلی مر تبہ آزاد حیثیت پی پی 37( موجودہ حلقہ پی پی 86)سے ممبر صوبائی اسمبلی کے لئے الیکشن لڑا۔آزاد امیدوارعامر حیات خان روکھڑی نے26567،پاکستان پیپلز پارٹی کے صداقت اللہ خان نے438 ،سرداررفیق خان نے135ووٹ حاصل کئے جبکہ حاجی اکرام للہ خان پائی خیل 31528ووٹ لے کر زبردست انداز میں کامیاب ہوئے علاقہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔اس دوران پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت بن گئی۔جونیجو لیگ کے وزیر اعلیٰ پنجاب منظور احمد وٹو کابینہ میں شامل ہو کر وزیر جنگلات کی اہم وزارت حاصل کی۔ وزیر اعلیٰ منظور احمد خان وٹوکے استعفیٰ کے بعد حاجی اکرام اللہ خان پائی خیل نے سردار محمد عارف نکائی کابینہ میں شامل ہوئے اور صوبائی وزیر سیاحت کی ذمہ دار یاں سر انجام دیں۔1997کے انتخابات میں آزاد حیثیت سے دوسری مر تبہ حصہ لیا۔ روایتی حریف عامر حیات خان روکھڑی نے15404،مسلم لیگ ن کے حاجی نور خان 9669،پاکستان تحریک انصاف کرنل محمد حسن خان 6353،کیپٹن (ر)حق نواز خان 2786،محمد سردار بہادر خان 375،ملک محمد اعوان ایڈووکیٹ 236،ملک اللہ یارخان اعوان نے115وو ٹ حاصل کئے جبکہ اس مر تبہ بھی حاجی اکرام اللہ خان پائی خیل نے 17902ووٹ حاصل کر کے زبردست کامیابی حاصل کی۔حلقہ میں انہوں نے بھر پور ترقیاتی کام کر ائے۔پہلی مر تبہ عوام کو عوامی نمائندگی محسوس ہوئی بعدازاں 13جنوری 1999 حاجی اکرام اللہ خان پائی خیل کو ایک تنازعہ کی آڑ میں شہید کرد یا گیا۔یوں میانوالی سیاست کا ایک روشن باب ہمیشہ ہمیشہ کے لئے بند ہو گیا حاجی اکرام اللہ خان پائی خیل واحد سیاست دان تھے جنہوں نے حلقہ کے مضبوط ترین سیاسی گروپ روکھڑی خاندان کی فتوحات کے تسلسل کو توڑا اورمسلسل دو مر تبہ ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہو نے کا اعزاز حاصل کیا۔یعنی روکھڑی خاندان کے برابر سیاسی مخالف ہو نے کا ثبوت فراہم کیا بعدازاں حاجی اکرام اللہ خان پائی خیل مرحوم کی خالی سیٹ پر 13مارچ 1998ء کو ضمنی انتخابات منعقد ہوئے جس میں سلیم اللہ خان پائی خیل،گل حمید خان روکھڑی کے مقابلے میں کامیاب ہو کر ممبرصوبائی اسمبلی منتخب ہو ئے،پائی خیل خاندان کے ایڈووکیٹ فصیح خان پائی خیل 2008 اور2013کے انتخابات میں شہید اکرام اللہ خان پائی خیل کے صاحبزادے رضاالمصطفیٰ خان بھی اسی حلقہ سے ممبر صوبائی اسمبلی کا الیکشن لڑ چکے ہیں
اللہ تعالیٰ مرحوم اکرام اللہ خان پائی خیل کے درجات بلند کر ے (امین)
اگر چہ ہو چکا ہوں میں نگاہ دہر سے اوجھل
مگر افکار کی صورت تیری دنیا میں زندہ ہوں
حاجی صاحب ایک انتہائی پرکشش شخصیت کے مالک جنہوں نے اپنا سیاسی کیریئر ضلع کونسل کے ممبر کی حیثیت سے شروع کیا آپ یونین کونسل سوانس اور یونین کونسل پائی خیل پر مشتمل ضلع کونسل کے حلقہ سے ممبر منتخب ہوئے…..
آپ کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے آپکے مخالف گروپ ( روکھڑی گروپ ) نے موضع غنڈی کو یونین کونسل کا درجہ دے کر یونین کونسل سوانس اور یونین کونسل غنڈی پر مشتمل حلقہ بنا دیا اور پائ خیل اور موچھ کو الگ حلقہ بنا دیا… مقصد حاجی صاحب کے لئے مشکلات پیدا کرنا تھا جنکی آئے دن بڑھتی مقبولیت روکھڑی گروپ کے لئے ایک چیلنج سے کم نہ تھی…
حاجی صاحب مرحوم نے یہ چیلنج قبول کیا اور یونین کونسل غنڈی و یونین کونسل سوانس پر مشتمل حلقہ سے ضلع کونسل کے ممبر منتخب ہوگئے….
اس کامیابی نے حاجی صاحب کے لئے ایک اہم سنگ میل کا کام کیا اور اگلے عام انتخابات1993 اور 1997 میں حاجی صاحب صوبائی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوگئے…
انتہائی ملنسار اور ہر دلعزیز رہنما جو علاقے کی خدمت کے جذبہ سے سرشار تھے صوبائی وزیر برائے سیاحت کے منصب تک پہنچے..
پائ خیل لفٹ ایری گیشن سکیم آپ کے ویژن کا منہ بولتا ثبوت ہے…
اللہ کریم آپ کو اگلی زندگی میں آسانیاں نصیب فرمائیں… آمین