AE MERE SAHIB- JANUARY 2017
اے میرے صاحب
ملتان سے نوجوان شاعر اور صحافی خضر حیات مون صاحب کی محبت کا ایک انداز زرا دیکھو تو
2016 کا اختتام ایف ایم ریڈیو، 95 کے ساتھ اور،، 2017 کا استقبال بھی 955 کے ساتھ جناب جابر حسین اور فرقان حیدر کے ساتھ 2016 اختتامی اور 2017 کے ابتدائی خوش گوار لمحات کی چند تصاویر —1 جنوری2017
اے میرے صاحب
آج بفضل تعالٰی علی صاحب کی انیسویں سالگرہ ہے –
سب بچے بچیاں کیک پر حملہ آور ہیں کیک کے اخراجات چھوٹے بھای ناصر کی جیب سے
البتہ کیک کی تقسیم کا مشکل کام مجھ غریب کے زمہ ہے — 2 جنوری2017
اے میرے صاحب
وے توں ڈیکھیں میں شیشہ نپی کھلی آں
زلفاں کھول کھول کے
زرا دیکھو تو- 2 جنوری2017
اے میرے صاحب
ہم نے جب روہی چینل پہ بطور اینکر اور سکرپٹ رائٹر… ع… غ…پروگرام کا آغاز کیا تو سٹیج کے منجھے ہوے ادکار نواز انجم صاحب کو غ کے کردار کیلئے اپنے ساتھ بٹھایا اس پروگرام میں ہمیں دیگر کرداروں کی بھی ضرورت ہوتی تھی اور ہم زیادہ تر سٹیج کے ادکاروں کو شامل کرتے تھے اور امان اللہ خان صاحب سے لیکر عابدکشمیری صاحب جیسے ادکاروں کو شامل کیا سٹیج کے ادکاروں کو چونکہ خود سے بولنے کی عادت ہوتی ہے اور کسی خاص کریکٹر میں رہتے ہوے اسکی نفسیات کے ساتھ کام کرنے میں تھوڑی مشکل بھی پیش آتی ہے مگر ان کی صلاحیتوں کو درست طور پہ استعمال بھی نہیں کیا جاتا
جسکی وجہ سے ان کا حقیقی فن سامنے نہیں آتا ہمارا زاتی تجربہ یہ ہے کہ سٹیج کے فنکار اپنے اندر بے پناہ صلاحیت رکھتے ہیں اور اگر انہیں درست طور پہ استعمال کیا جاے تو یہ بہت بڑے ٹیلنٹ کے مالک ہیں اور دوسری بات یہ کے کہ فنکار بہت باادب اور احترام دینے والے ہوتے ہیں ان کے اندر بہت عاجزی اور محبت ہوتی ہے انہی میں سے ایک نام افضل بوبی صاحب کا بھی تھا انہیں ہم اکثر مہمان ادکار کے طور پر بلاتے تھے اور وہ بھی اپنے کریکٹر سے پورا پورا انصاف کرتے ہوے بہت دلجمعی کے ساتھ کام کرتے تھے بہت بھلے مانس اور ملنسار شخص تھے وہ اب بھی رابطے میں تھے
گزشتہ روز اچانک ان کے انتقال کی خبر نے بہت اداس کردیا اللہ کریم ان کے درجات بلند فرمائے آمین احباب سے ان کی مغفرت کی دعا ہے 3 جنوری2017
اے میرے صاحب
یہ عاطف ستار خان ہیں میں ان کے خاندانی پس منظر سے آگاہ نہیں ہوں مگر میں سمجھتا ہوں کہ یہ میانوالی کے قابل فخر بیٹے ہیں جو برادر دوست ملک چین میں زیر تعلیم ہیں اور انہھوں نے وہاں کالج پالیٹکس میں حصہ لیتے ہوے ایک مقامی طالبہ کے حاصل کردہ 2940 ووٹ کے مقابلے میں 2987 ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی ہے میری نظر میں ان کی کامیابی درحقیقت پاکستان کے لیے ایک اعزاز ہے اور انہھوں نے اپنے کردار سے ثابت کیا ہے کہ اگر ہم پاکستان کے لوگ اپنی مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑہیں تو دنیا کو ایک پرامن اور قیادت کے لایق قوم منوا سکتے ہیں مجھے زاتی طور پہ بچے کی کامیابی پہ بہت خوشی ہوی ہے میری خواہش ہے کہ میونسپل کارپوریشن میانوالی اور ضلعی کونسل کے چیئرمین اس بچے کی حوصلہ افزائی کرتے ہوے نا صرف اسے.. فرزند میانوالی.کے اعزاز سے نوازے بلکہ کسی سڑک کانام بھی ان کے نام پہ رکھے تاکہ میانوالی کے نوجوانوں میں مزید آگے بڑھنے کی لگن پیدا ہو زبردست میرے بچے مزید کامیابیاں حاصل کرو آمین – 4 جنوری2017
اے میرے صاحب
معروف وممتاز لوک فنکار شفااللہ خان روکھڑی صاحب کے معروف میوزیشن عبدالرحمن المعروف مانی خان کے ساتھ چند تصویریں پیش خدمت ہیں مانی خان بہت اچھے میوزیشن ہیں اور اپنے فن کی وجہ سے ہردلعزیز بھی ہیں ان کے ساتھ تصویر آپ لوڈ کرنے کی بہت فرمایش بھی تھی ایک تصویر میں ہم انہیں خوش کرنے کیلئے.. ایوارڈ گھمر..پیش کر رہے ہیں ہمارے ساتھ رفاقت اللہ خان جو شفااللہ خان روکھڑی صاحب کے داماد بھی ہیں موجود ہیں – 4 جنوری2017
اے میرے صاحب
برصغیر میں کلاسیئکل گائیکی گھرانوں میں سے.. پٹیالہ گھرانہ.. کی بہت اہمیت ہے یہ گھرانہ نسل درنسل کلاسیکی موسیقی کے فروغ کیلئے مصروف عمل ہے اس گھرانے سے وابستہ گاییکوں نے اپنی گائیکی سے ہر دور میں اپنا آپ منوایا . اور اپنی زور دار گائیکی سے.. جرنیل خاں اور کرنیل خاں جیسے خطاب بھی اپنے نام کیے ہیں استاد فتح علی خان اس گھرانے کے ایک روشن ستارے تھے اور دونوں بھای
استاد امانت علی خان اور استاد فتح علی خان ایکی عرصے تک اپنے فن کا جادو جگاتے رہے استاد حامد علی خان بھی ان کے بھای ہیں
ہمیں استاد امانت علی خان کی زیارت تو نہ ہوسکی مگر استاد فتح علی خان کے ساتھ ملاقات ہوتی رہتی تھی استاد فتح علی خان بہت مہذب نفیس اور درویش مزاج شخصیت تھے ہم نے پی ٹی وی کیلئے ایک ملی نغمہ کمپوز کیا تو پھر کوشش کی کہ یہ نغمہ استاد فتح علی خان استاد سلامت علی خان اور استاد غلام حسن شگن سے گوایا جاے اور ان تینوں شخصیات نے ہماری درخواست قبول کرتے ہوے گانے کی حامی بھر لی
اس ریکاڈنگ کا بہت چرچا ہوا اور تین چار دن تک ہمارے سٹوڈیو میں میلہ لگا رہا
استاد فتح علی خان ان دنوں کمر کے عارضہ میں مبتلا تھے مگر اس کے باوجود
وہ تشریف لاتے رہے اور پھر جب تینوں بڑے گایک اپنی مجلس لگاتے ہوے پرانی یادیں تازہ کرتے ہوے کئی دلچسپ واقعات تازہ کرتے ہوے سناتے تو اندازہ ہوتا تھا کہ فن کی لگن اور فروغ کیلئے ان لوگوں نے کتنے مشکل سفر کیے اب یہ تینوں شخصیات اپنے اگلے سفر پہ روانہ ہو چکی ہیں اور ان کی یادیں باقی رہے گیں ہیں یہ چند تصاویر ریکاڈنگ کے دوران کی ہیں
اس تصویر میں استاد بابر علی خان اور موسیقار صابر علی خان بھی موجود ہیں
احباب سے استاد فتح علی خان مرحوم کیلے دعاے مغفرت کی اپیل ہے – 5 جنوری2017
اے میرے صاحب
گزشتہ رات ہم نے ممتاز معروف لوک گلوکار شفااللہ خان روکھڑی صاحب کے ساتھ گزاری دراصل لاہور کے معروف بحریہ ٹاؤن میں ایک شادی کی تقریب میں انہھوں نے پرفارم کرنا تھا شادی کی یہ تقریب ہر حوالے سے بھرپور تھی جس میں باقاعدہ مہمانوں کی تعداد تین ہزار کے قریب تھی مگر اس سے دگنی تعداد میں بن بلائے مہمان بھی آگیے جو یقیننا شفااللہ خان روکھڑی صاحب کے لیے اے تھے میزبان کے اصرار پہ کمپیئرنگ کی زمہ داری ہم پہ تھی 9بجے شروع ہونے والا یہ پروگرام رات تقریباً 4 بجے ختم ہوا اس موقعہ پر زیشان خان روکھڑی نے بھی بہت خوبصورت انداز میں پرفارم کیا پروگرام سے چند لمحے پہلے شفااللہ صاحب کے ساتھ چند تصویریں – 5 جنوری2017
اے میرے صاحب
روزنامہ خبریں کے زیر اہتمام اہتمام آواری ہوٹل میں مشاعرے کی چند تصاویر معروف شعراء صدر مشاعرہ جناب نجیب احمد مہمان خصوصی جناب عباس تابش اور نظامت ہمارے ہماری تھی مشاعرے میں معروف شعراء گلزار بخاری اختر شمار خالد سجاد عائشہ ممتاز بشری ناز عرفان صادق وسیم عباس ارشد منظور کے ساتھ شفیق صاحب الطاف ضامن چیمہ سیمی شاہ اور دیگر – 8 جنوری2017
اے میرے صاحب
معروف وممتاز شاعر اور صحافی حفیظ شہزاد ہاشمی ہمارے دوست ہیں بہت اچھے شاعر اور کالم نگار ہیں ہم اکٹھے واک کرتے ہیں پارک میں وہ. دل عزیز شخصیت ہیں آج صبح تمام دوستوں نے کورس کی شکل میں انہیں مبارک باد دی ہم بھی انہیں مبارک باد پیش کرتے ہیں –
اے میرے صاحب
بہت دن ہو گئے ہیں دوستو ہم کو وطن دیکھے
گھڑے سر پہ اٹھاے ناچتے گاتے بدن دیکھے
قمیضیں. بوزکی. کی اور وہ شلوار. لٹھے. کی
وہ تلے دار جوتی پہ کسی مفلس کا فن دیکھے
وہ بانگ صبح مرغے کی وہ تیتر کی ثنا خوانی
بتاو کون سی آنکھوں نے یہ صاحب سخن دیکھے
بڑے شہروں میں آکے کھو چکے پہچان تک اپنی
نہ. وہ رشتوں کی سچائی نہ پھر وہ اجلے من دیکھے
مرا کب صاحب علم و ہنر ہونے کا دعوٰی ہے
جو مجھ پہ طنز کرتا ہے وہ اپنا بھی چلن دیکھے
مرے منصور کو سمجھاو کہ انگلینڈ سے آکر
وہ کالاباغ میں دریائے.. سندھو.. کا پتن دیکھے — 10 جنوری2017
اے میرے صاحب
ملک کی ممتاز شاعرہ اور لکھاری محترمہ رخسانہ نور صاحبہ مالک حقیقی سے ملاقات کیلئے روانہ ہو گئیں………………… محترمہ بہت مہزب اور آعلی کردار خاتون تھیں ہماری ان سے پہلی ملاقات ایک اخبار کے فورم میں ہوی جس میں انہھوں نے مجھے بری طرح جھاڑتے ہوے کہھا……
خبردار جو آیندہ آپ نے نور صاحب کے بارے میں ایک لفظ بھی کہھا تم میرے چھوٹے بھای ہو میں خود ان سے احتجاج کرونگی کہ انہھوں نے آپ کی اجازت کے بغیر آپ کا گیت اپنی فلم میں کیوں شامل کیا اور میں ان سے کہھونگی کی وہ آپ سے معذرت کریں..
دراصل واقعہ یہ تھا کہ میرا ایک گیت…….
اللہ تیرا شکریہ
سید نور صاحب کو پسند آگیا اور انہھوں نے یہ گیت اپنی فلم.. سنگم… میں شامل کر لیا اور ایک آدھ بول بھی بدل دیا مجھے بتایا گیا کہ. یہ گیت ایک معروف فلمی شاعر کے نام منسوب کر دیا گیا ہے مجھے بہت افسوس ہوا اور میں نے میڈیا کے زریعے شدید احتجاج کیا جس پر متعدد فلمی شخصیات نے نور صاحب کی طرف سے معذرت کے پیغامات بھی دیے مگرنے سنی ان سنی کردی اس دوران ایک اخبار کے فورم میں محترمہ رخسانہ نور کے ساتھ مکالمہ ہوا تو انہھوں نے یہ معاملہ اوپر لکھے ہوے الفاط کے مطابق حل کروا دیا اور نور صاحب نے بھی باقاعدہ معذرت بھی کی اور فلم میں پردہ سکرین پہ میرا نام بھی دیا اور غلط فہمی ختم ہو گیی
جو محترمہ رخسانہ نور صاحبہ کی معاملہ فہمی سے ہوی
محترمہ بہت بہادر اور محنتی خاتون تھی
بنیادی طور پر صحافی تھی مگر بطور شاعرہ بھی کامیاب رہیں ان کی موت سے مجھے ذاتی طور پر بہت دکھ ہوا اللہ کریم ان کے درجات بلند فرمائے آمین احباب سے ان کی مغفرت کی دعا کی اپیل ہے – 12 جنوری2017
اے میرے صاحب
پہلی بات یہ ہے کہ ہمارے دوست منیر اے منیر صاحب المعروف شیخ الشریر صاحب نے پوسٹ لکھنے پر پابندی لگا دی تھی اور اعتراض یہ تھا کہ آپ جو پوسٹ لکھتے ہو وہ ہماری محبوبہ بھی پڑھتی ہیں سو ہمیں اچھا نہیں لگتا کہ ہماری محبوبہ آپ کی پوسٹ پر منڈلاتی پھرے ہم نے انہیں کہھا کہ آپ نشاندہی کر دیں ہم آپ کی محبوبہ کو ان فرینڈ کر دیتے ہیں مگر انہھوں نے کہھا ہم ایسا نہیں کرسکتے آپ پوسٹ لکھنا بند کر دیں سو ہم نے پوسٹ لکھنا بند کر دی مگر کل انہھوں نے کہھا ہے ہماری محبوبہ تو اندھی ہے وہ تو پوسٹ پڑھ ہی نہیں سکتی؟
ہم نے انہیں کہھا ہمیں پہلے ہی شک تھا کہ کوی آنکھوں کی اندھی ہی نہیں دل ودماغ کی اندھی ہی آپ کے ساتھ. دل لگا سکتی ہے کیونکہ آپ کا دل تو.. لٹو.. کی طرح گھومتا رہتا ہے صبح آپ.. عینی.. کے فراق میں ہوتے ہیں تو دوپہر کو… زینی.. کے وصل کے مزے لے رہے ہوتے ہیں اور شام کو کسی.. رادھا.. کے شام بنے ہوتے ہیں المختصر آپ کی حالت تو ایسی ہے کہ
…. جیوے ساڈا بھای تے ساڈی گلی گلی بھر جای…..
معاف کیجیے گا ہم غیر ضروری باتوں میں الجھ گیے بتانا یہ تھا کہ ہماری یہ آی ڈی… اپنا فرینڈ کا ہدف پورا کرچکی ہے اور اب مزید فرینڈ بنانے سے انکاری ہے اور ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ چند دوستوں کو ان فرینڈ کر دیں مگر ہمیں اچھا نہیں لگتا
ہمارے ساتھ جڑے بعض دوستوں پہ ہمیں شدید اعتراض ہے اور اعتراض یہ نہیں ہے کہ وہ ہمیں لایک یا کومنٹ نہیں کرتے بلکہ اعتراض یہ کہ بعض احباب بہت شرمناک خوفناک اور قابل اعتراض مواد ہمارے ساتھ… نتھی.. کر دیتے ہیں جو کہ ہمارے لیے بہت شرمناک مواد بن جاتا ہے بعض.. مہربان.. انبکس میں.. اظہار محبت.. کا عجیب وغریب اظہار شروع کر دیتے ہیں جو کہ نامناسب بات ہے ہم ایسے احباب سے ہاتھ جوڑ کے معافی مانگتے ہیں اور بتانا چاہتے ہیں کہ جناب
………. ان تلوں میں اتنا تیل نہیں ہے
اور ساتھ ہی نیے دوستوں سے گزارش ہے کہ وہ… اے میرےصاحب… نام کی آی ڈی.. سے رجوع کریں تو ہمارے فرینڈ بن سکتے ہیں – 13 جنوری2017
اے میرے صاحب
یہ پھول ان تمام معزز خواتین و حضرات کی خدمت میں بصد احترام پیش کرتے ہیں جنہیں ہم دل پہ پتھر رکھ کے اپنے دوستوں کی فہرست سے خارج کرنا چاہتے ہیں گو کہ ہماری نظر میں یہ نا مناسب بات ہے مگر مجبوری یہ ہے کہ بعض معزز خواتین وحضرات ہمیں سمجھ نہیں سکے ہم نے بہت کوشش کی کہ ان دوستوں کو
اپنے ساتھ رکھا جاے اور جہاں تک ممکن ہو ان کے ساتھ محبت کی جاے مگر محبت ایک حد تک کی جاسکتی ہے ہم محبت کے نام پہ غلاضت پھیلانے پہ یقین نہیں رکھتے اور ایک حد تک دوستی پیار نبھا سکتے ہیں ہم ایک ذمہ دار آدمی ہیں اور کسی بھی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کرسکتے
ہم جن دوستوں سے مخاطب ہیں وہ ہماری
بات سمجھ رہے ہیں ایک بار پھر ان دوستوں سے معذرت
میرا رب آپ کو عزت دے اور مزید عزت دے آمیںن 14 جنوری2017
اے میرے صاحب
ہمارے دانتوں کا مسئلہ خاصا پیچیدہ ہے یہ تو شکر ہے بال.. سلامت.. ہیں دراصل جب ہم بہت چھوٹے تھے تو دانتوں کا مسئلہ پیدا ہوا ہم نے ایک حکیم صاحب سے رابطہ کیا اس زمانے میں ہر طرح کے مرض کا علاج حکیم صاحب ہی کیا کرتے تھے حکیم صاحب نے ایسی لذیذ پکھی دی کہ ہم دن میں تین بار کھانے کے بجاے بار بار کھاتے رہے اور اس وقت تک علاج جاری رہا جب تک حکیم صاحب نے پکھی نہیں بدلی دراصل حکیم صاحب بھی پریشان تھے کہ یہ کیسا دانت درد ہے جو ایک ماہ سے ٹھیک ہی نہیں ہو رہا؟
انہھوں نے ایسی پکھی بدلی کہ پہلی خوراک تو ہم نے مسکراتے ہوے کھا لی مگر اس کے بعد تو ابا کے ڈنڈے کھاکے ہر خوراک کھانی پڑی یہ تو اللہ جنت بخشے اماں کو جنہھوں نے پکھی ادہر ادہر کر کے ہماری جان چھڑای مگر دانت پریشان کرتے رہے اور درد سر اٹھاتا رہا
کافی عرصے بعد انکشاف ہوا کہ ہماری تو عقل داڑھ بھی غائب ہے اور یہ اس زمانے کی بات ہے جب ہم شاعر بن چکے تھے سو جب کوی ہم سے پوچھتا ہے کہ شاعر بننے کیلئے کیا کرنا چاہیے تو یہی مشورہ دیتے ہیں کہ عقل داڑھ نکلوا دیجے یوں تو ہمارے مشورے پر بہت سے لوگ عقل داڑھ نکلوا کے شاعر بن چکے ہیں اور اچھے خاصے مشہور بھی ہوچکے ہیں تازہ ترین مشورہ ہم نے منیر اے منیر صاحب کو دیا الحمدللہ وہ آجکل شاعر بنے پھرتے ہیں اور بجاے ہمارا نام لینے کے کسی خاتون کا نام لیتے پھرتے ہیں جس دن ہمارے ہتھے چڑھ گیے ان کی ساری شاعری یعنی بتیسی نکالنے کا ارادہ ہے
تو ہم بتا رہے تھے کہ دانتوں کے مرض کے حوالے سے ہم نے کئی.. جٹکے.. ٹوٹے بھی آزماے اور جس.. حکیم نے جو کہھا ہم عمل کرنے لگے اور دانتوں کو رگڑ رگڑ کے اچھا خاصا بگاڑ پیدا کر بیٹھے بہت بعد میں ایک ڈینٹل سے رابطہ کیا انہھوں نے تفصیل پوچھی تو ہم نے بچپن سے لیکر اب جوانی تک کی کہھانی سنادی ڈاکٹر صاحب حیران ہوکے سنتے رہے اور آخر مسکراتے ہوے کہھا
تب کیا ہو جب چڑیاں چگ گئی کھیت….
دراصل ہمارے دانت کچھ کچھ.. بیمار.. تو تھے مگر ہم نے.. جٹکے.. علاج سے مزید کئی بیماریاں بھی لگا لیں اور اب پریشان پھر رہے ہیں اور اس نتیجے پہ پہنچے ہیں کہ اپنی کسی بھی جسمانی تکلیف کیلئے ہمیں
از خود علاج شروع نہیں کردینا چاہیے بلکہ. کسی ڈاکٹر صاحب کے مشورے سے علاج کرنا چاہیے اور خود کو مزید بیماریوں سے بچانا چاہیے
کیا خیال ہے آپ خواتین و حضرات کا؟ 15 جنوری2017
اے میرے صاحب
ہم اپنے احباب کو بتانا ضروری سمجھتے ہیں کہ انشاءاللہ ہم آج سے ایف ایم ریڈیو 955 پنجاب رنگ سے.. پریتاں.. کے نام سے ایک شو شروع کر رہے ہیں جس کے لیے ہم معروف شاعرہ کالم نگار ڈاکٹر صغرا صدف جوکہ ادارے کی سربراہ بھی ہیں کے شکر گزار ہیں ہمارا پروگرام بروز سوموار دن بارہ بجے سے دو بجے تک سنا جاسکتا ہے اور فیس بک پہ بھی آپ سن سکتے ہیں
دعا کی درخواست ہے –
اے میرے صاحب کے نام سے شہرت رکھنے والے ادیب ، شاعر، موسیقار،کالم نگار،ایکڑجنباب اٖفضل عاجز کا ایک شوخ انداز۔۔۔۔۔۔۔
میانوالی کی دھرتی کو شعر و ادب کے حوالے سے جانا جاتا ہےلیکن آج ہمارا موضوع جناب افضل عاجز ہیں کندیاں کی مردم خیز دھرتی کا یہ جیتا جاگتا انسان اپنے اندر فنون لطیفہ کی تمام تر خوبصورتیوں کو سمیٹے ہوئے ہے
محمود ہاشمی مرحوم نے کہا تھا
کوئی دماغ میری سرزمین سے اُگ آئے
افضل عاجز کے مشہور گیتوں کے مصرعے احباب کی نذر
میکوں کر نئین ساڑ کے کولا وے ڈھولا سیانا تھیویں ہا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ کریسی چنگیاں وے مک ویسن تنگیاں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دل نئیں جو رلدا ساڈے نال ساڈے چھلے ولا بھیجو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چاند سے چہرے کا صدقہ بھی اُتارا کیجے
اس طرح کے بہت سے گیت جو افضل عاجز کے قلم کا زندہ موجزہ ہیں بلاشبہ میانوالی کے ساتھ ساتھ پورے سرائیکستان کے لوگوں کو اپنے اس رتن پے فخر ہے
اے میرے صاحب
آج کا پروگرام بہت دلچسپ رہا اور احباب نے ہماری بہت حوصلہ افزائی کی بعض احباب نے تو باقاعدہ ہمارے منہ سے
اف اللہ زرا سنو تو
نکلوا دیا پروگرام کے پروڈیوسر امیر عباس نے ہماری بہت مدد کی جس سے پروگرام مزید خوبصورت بن گیا اور پھر معروف شاعر اور صحافی حفیظ شہزاد ہاشمی صاحب کی گفتگو اور شاعری نے پروگرام کو چار چاند لگا دیئے سونے پہ سہاگہ جناب جمیل فروسی صاحب کی خوبصورت آواز نے ہمارے سامعین کے دل جیت لئے اور پھر آپ کی دعاؤں سے پہلا شو ہی کامیاب رہا
پہلے پروگرام کی چند تصویریں حاظر خدمت ہیں ان میں معروف اینکر اور صحافی
انجم شہزاد صاحب بھی نظر آرہے ہیں – 16 جنوری2017
اے میرے صاحب
آج ہمارے محبوب شاعر محمد منصور آفاق صاحب کی سالگرہ ہے جب ہم میانوالی ہوا کرتے تھے دوستوں میں واحد منصور تھے جن کی سالگرہ کا باقاعدہ بہت زبردست اہتمام کیا جاتا تھا اور اگر کبھی کسی وجہ سے ہم دوست منصور کے جنم دن کو بھول جاتے تو منصور باقاعدہ روٹھ جایا کرتا تھا اور پھر اسے راضی کرنے کیلئے ہر ایک دوست اپنے اپنے شہر میں منصور کی سالگرہ کی تقریب کا اہتمام کرتا تھا اور پورا مہینہ سالگرہ کی تقریبات جاری رہتی تھیں
اب وہ لندن میں یقینی طور پہ اپنی سالگرہ کے حوالے سے بہت جذباتی ہو گا
اللہ پاک انہیں عمر خضر عطاء کرے آمین — جنم دن مبارک ہو منصور…………….17 جنوری2017
اے میرے صاحب
معروف لوک فنکار عارف لوہار کے چھوٹے بھائی اور ہمارے بھی چھوٹے بھائی بہت باادب شاھد لوہار کے ساتھ پی ٹی وی کے ایک شو کے موقع پر – 18 جنوری2017
اے میرے صاحب
معروف گلوکار سجاد بری صاحب اور پیارے دوست راشد مجید کے ساتھ پی ٹی وی کی کینٹین پہ چاے پیتے ہوے – 18 جنوری2017
اے میرے صاحب
ویڈیو ڈائریکٹر اور صوفیانہ شاعری پہ زبردست پرفام کرنے والے قدیر خان کے ساتھ — 19 جنوری2017
اے میرے صاحب
ہمارے احباب ہم سے ناراض ہیں کہ ہم ہر وقت آن لائن رہتے ہیں روزانہ کوی نہ کوی.. فوٹو.. یا. کام کاج.. کے بارے بتاتے رہتے ہیں مگر نہ تو اپنی تصویر لگاتے ہیں اور نہ اپنی مصروفیات سے آگاہ کرتے ہیں احبابِ کی بات ہمارے. دل لگی تو ہم نے اپنی تصاویر اور مصروفیات کے بارے میں آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے یہ تصاویر پی ٹی وی کے پروگرام.. جی آیاں نوں.. کی ہے اور کچھ تصویریں پی ٹی وی کے مختلف حصوں کی ہیں اور اس پروگرام کیلے شفااللہ خان روکھڑی صاحب کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا تصویروں میں بہت سے معروف چہرے نظر آرہے ہیں جنہیں آپ جانتے ہیں سب کے نام اس لیے نہیں لکھ رہا کہ پھر آپ ڈانٹتے ہوکہ بہت لکھتا ہے جی بہت – 20 جنوری2017